Maktaba Wahhabi

239 - 467
مطاف کا واقعہ(شاہ عبدالعزیز کا یہ کہنا ’’مرد بنو ‘‘) شاہ عبدالعزیز کی ہمیشہ یہ عادت تھی کہ حج میں عرفات سے واپسی کے بعد وہ 10 ذوالحجہ کو سورج طلوع ہونے سے پہلے مکہ مکرمہ آتے، طواف و زیارت کرتے،عید کی نماز ادا کرتے اور دوپہر کو واپس منیٰ چلے جاتے۔ 10ذوالحجہ 1353ھ بمطابق مارچ 1934ء کو دس ذوالحجہ کو شاہ عبدالعزیز مکہ مکرمہ آگئے۔ حرم شریف میں داخل ہونے کے بعد طواف شروع کر دیا۔ اس وقت اہل مکہ مکرمہ بھی طواف کر رہے تھے۔ ان کے پیچھے ان کا صاحبزادہ شہزادہ سعود اور بعض محافظ تھے۔ جب وہ چار چکر پورے کر کے پانچویں کے لیے حجرا سود کو بوسہ دینے لگے تو خانہ کعبہ کے دروازہ کے قریب سے ایک شخص نکلا۔ اس کے ہاتھ میں ایک خنجر تھا۔ وہ نعرہ لگاتا ہوا شاہ عبدالعزیز پر حملہ آور ہوا۔ یہ حملہ اس نے پشت سے کیا تو شہزادہ سعود اپنے والد پر گر پڑے اور ان کو خنجر کے وار سے بچا لیا۔ اسی وقت ایک گولی اس مجرم کے سر میں لگی۔ کہ وہ وہیں ڈھیر ہو گیا بعد ازاں حجر اسماعیل کی طرف سے نعرہ بلند ہوا اورایک دوسرے آدمی نے خنجر کا وار کر کے بادشاہ کو مارنا چاہا۔ لیکن خنجر بجائے بادشاہ کے شہزادہ سعود کے کندھے پر لگا اور وہ زخمی ہو گئے تیسرا آدمی رکن یمانی سے بھاگتا ہوا آیا۔ اس نے دونوں ساتھیوں کی حالت دیکھی تو وہ بھاگ کھڑا ہوا۔ پہلے حملے آور کو عبداللہ البرقادی نامی گارڈ نے صحیح نشانہ لگا کر ما ر
Flag Counter