Maktaba Wahhabi

213 - 467
وفاداری اور اخلاص سے محبت ان کی کامیابی کے اسباب میں سے ایک اہم سبب یہ ہے کہ شاہ عبدالعزیز خلوص اور وفاداری کو بہت پسند کرتے تھے۔ اگر دشمن کو شکست ہو جاتی اور اس کا کوئی فرد ان کے پاس آتا تو اس سے بھی وفاداری کی تمنا کرتے تھے۔ وفاداری کا ایک حقیقی قصہ ہے کہ جنرل ابراہیم الطاسان جو شریف مکہ کے فوج میں تھا 1343ھ میں شریفی افواج کی ینبع میں ایک دستہ کی قیادت کر رہا تھا۔ جب شاہ عبدالعزیز نے ینبع کے محاصرہ کے لیے فوج بھیجی اور ان کی فوج نے اس سے کہا کہ ہتھیار ڈال دو تو اس نے انکار کر دیا اور شہر کا دفاع کرتا رہا۔ اس کی بہادری نے شاہ عبدالعزیز کو بہت متاثر کیا لیکن آخر کار اس نے ہتھیار ڈال دئیے۔ لڑائی کے بعد جب وہ مکہ مکرمہ میں شاہ عبدالعزیز سے ملنے کے لیے آیا اور شاہ عبدالعزیز کو پتا چلا کہ جنرل الطاسان ملاقات کے لیے آیا ہے تو شاہ عبدالعزیز نے اس کو بلایا اپنے پاس بٹھایا اور اس کی قہوہ سے تواضع کی۔ جب مجلس سے لوگ چلے گئے تو شاہ عبدالعزیز نے اس سے پوچھا ’’اب میر ساتھ تلوار اٹھاؤ گے ؟ اشراف سے خیانت تو نہ ہو گی ‘‘ تو جنرل الطاسان نے جواب دیا ’’نہیں ‘‘ پھر شاہ عبدالعزیز نے کہا ’’خدا کی قسم اگر ہماری فوجوں کے دھمکی پر تم ہتھیار ڈال دیتے اور اشراف سے خیانت کرتے تو میرےپاس تمہارے لئے کوئی جگہ نہ ہوتی۔‘‘ شاہ نے اس کو تحفے دے کر رخصت کیا آپ نےجب نئی فوج تشکیل دی تو اس کو بھی جگہ دی۔ وہ وفاداری کو پسند کرتے تھے اور اس کی قدر کرتے تھے۔
Flag Counter