Maktaba Wahhabi

56 - 120
بہرحال جانتا ہے‘‘ ﴿وَمَا تَکُونُ فِیْ شَأْنٍ وَمَا تَتْلُو مِنْہُ مِن قُرْآنٍ وَلاَ تَعْمَلُونَ مِنْ عَمَلٍ إِلاَّ کُنَّا عَلَیْکُمْ شُہُوداً إِذْ تُفِیْضُونَ فِیْہِ وَمَا یَعْزُبُ عَن رَّبِّکَ مِن مِّثْقَالِ ذَرَّۃٍ فِیْ الأَرْضِ وَلاَ فِیْ السَّمَاء وَلاَ أَصْغَرَ مِن ذَلِکَ وَلا أَکْبَرَ إِلاَّ فِیْ کِتَابٍ مُّبِیْن﴾[1] ’’اے نبی!آپ جس حال میں بھی ہوتے ہیں،اور قرآن میں سے جو کچھ بھی سناتے ہیں،اور لوگو!تم جو کچھ بھی کرتے ہو اس سب کے دوران ہم تم کو دیکھتے رہتے ہیں،کوئی ذرہ برابر چیز آسمان و زمین میں ایسی نہیں ہے نہ چھوٹی نہ بڑی جو تیرے رب کی نظر سے پوشیدہ ہو،اور ایک صاف دفتر میں درج نہ ہو۔‘‘ ﴿إِنَّ اللّٰهَ عِندَہُ عِلْمُ السَّاعَۃِ وَیُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَیَعْلَمُ مَا فِی الْأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِیْ نَفْسٌ مَّاذَا تَکْسِبُ غَداً وَمَا تَدْرِیْ نَفْسٌ بِأَیِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْر﴾[2] ’’بے شک اللہ کے ہی پاس قیامت کا علم ہے،وہی بارش نازل فرماتا ہے اور ماں کے پیٹ میں جو ہے اسے جانتاہے،کوئی نہیں جانتا کہ کل کیا کچھ کرے گا،نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ کس زمین میں مرے گا،اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے‘‘ قرآن مجید میں اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے دلوں کے خطرات سے واقف رہتے تھے،اور جس کسی کے دل میں جو بھی خطرہ گزرتا حضور اس سے واقف ہوجاتے،بلکہ اس کے برخلاف قرآن نبی آخر الزماں کو مخاطب کرکے ان سے یہ اعلان کرواتا ہے کہ: ﴿قُل لَّا یَعْلَمُ مَن فِیْ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَیْبَ إِلَّا اللّٰهُ وَمَا یَشْعُرُونَ أَیَّانَ یُبْعَثُون﴾[3] ’’اے نبی کہہ دیجیے کہ آسمان و زمین والوں میں سے سوائے اللہ کے کوئی غیب
Flag Counter