Maktaba Wahhabi

33 - 128
(۲) کتاب الصمت رقم الحد یث:۲۹،عن ابن ابی لیلیٰ، محقق نجم نے کہا، ابن ابی لیلیٰ ہو عبد الرحمن انصا ری: المد نی الکوفی محد ث الحو ینی نے کہا:یہ غلطی ہے، درست محمد بن عبد الر حمن بن ابی لیلیٰ ہے (۳) کتا ب الصمت رقم: ۳۵ عبد اللّٰه بن محمد الا نصا ری، محقق نے کہا: عبد اللّٰه بن محمد الا نصا ری لہ الا ذا ن، مختلف فیہ۔ محد ث الحو ینی نے کہا:یہ غلطی ہے در ست یہ ہے کہ وہ عبد اللّٰه بن محمد بن سعد الا نصا ری ہے (۴) کتا ب الصمت: رقم،۷۶ الا عمش عن صا لح بن حیا ن:ثقۃ،آ خر ھما صا لح بن حیا ن القر شی ضعیف ہے۔ محد ث الحو ینی نے کہا:محقق پر نام میں تصحیف ہو گئی ہے۔درست با ت یہ ہے کہ وہ صا لح بن خبا ب ہے۔ (ب) تحقیق حد یث میں ضعیف راوی کی متا بعت تلا ش کرنی چا ہے، اگر ضعیف راوی کا م تا بع جائے تو اس سے ضعف مضر نہیں رہتا۔ (ج) تحقیقِ حد یث کے وقت حدیث کا شاہد تلا ش کرنا۔اگر ایک سند ضعیف ہے لیکن اس کا صحیح شاہد مل گیا تو وہ حجت ہو گی۔ (د) اگر کسی سند میں کثیر التد لیس راوی عن سے بیان کر رہا ہے تو اس مدلس راوی کے سماع کی صرا حت دیگر کتب سے تلاش کرنی چاہیے،جب مدلس سما ع کی صرا حت کر دے تو اس کی روا یت صحیح ہو جا تی ہے۔ (ر) تحقیق کر تے وقت اپنے سے پہلے محد ثین و محققین کی تحقیق سے بھی فا ئدہ اٹھا نا چا ہیے اور ان کی آرا کو بھی مد نظر رکھنا نہایت ضروری ہے، کیونکہ ان کی نظر بہت وسیع تھی اور وہ فن تخریج و تحقیق میں پختہ تھے۔ دلیل کی بنا پر ان سے اختلاف بھی ممکن ہے،لیکن یہ اختلاف
Flag Counter