Maktaba Wahhabi

45 - 128
طرح امام ابن القطان نے کہا۔[1] ۴: امام بقی بن مخلد صرف ثقہ ہی سے بیان کرتے ہیں۔[2] ۵: امام بخاری رحمہ اللہ جس راوی سے بطور استشہاد روایت کریں وہ عام طور پر امام بخاری کے نزدیک ثقہ ہوتا ہے۔حافظ محمد بن طاہر المقدسی نے ایک راوی کے بارے میں لکھا ہے:بل استشھد بہ فی مواضع لیبین أنہ ثقۃ۔‘‘بلکہ انہوں (امام بخاری )نے کئی جگہوں پر اس سے بطور استشہاد روایت لی ہے تاکہ واضح ہو کہ وہ ثقہ ہے۔[3] ۶: ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے تمام شیوخ ثقہ ہیں؟یہ بھی بعض نے دعوی کیا ہے۔[4] یہ بات بالکل غلط ہے اس کی کوئی حقیقت نہیں تفصیل کا طالب اعلاء السنن فی المیزان ص:۹۶۔۱۲۵ کا مطالعہ کرے۔آپ دیکھ کر حیران ہو جائیں گے کہ ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے شیوخ کس قدر کذاب اور جھوٹے موجود ہیں۔مثلا عمرو بن عبید کذاب متروک،جراح بن منھال متروک،محمد بن زبیر تمیمی منکر الحدیث وغیرہ امام ابوحنیفہ کے شیوخ میں سے ہیں۔ فائدہ:اگر کوئی محدث کہے کہ فلاں راوی میرے نزدیک متروک نہیں تو یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ وہ دوسرے محدثین کے نزدیک بھی متروک نہیں ہے۔ جرح و تعدیل لکھنے کا طریقہ: راوی پر مفصل بحث دیکھنے کے لیے اصل مراجع و مصادر کی طرف رجوع کیا جائے مثلا التاریخ الکبیر، الجرح والتعدیل، تاریخ بغداد وغیرہ ان کے ساتھ ساتھ تھذیب الکمال، تھذیب التھذیب وغیرہ دیکھنی چاہیے۔ لکھنے میں اختصار سے کام لیتے ہوئے تقریب التھذیب کا حوالہ بھی کافی ہوتا ہے کیونکہ تقریب کا حوالہ بطور خلاصہ و اعدل الاقوال دیا جاتا ہے۔جزوی اختلاف
Flag Counter