Maktaba Wahhabi

118 - 128
السمعانی (م:۵۶۲ھ)اور ذیل تاریخ بغداد لابی عبداللہ محمد بن سعید ابن الدبیثی(م:۶۳۷ھ) امام ابن النجار نے بھی ایک ذیل لکھا۔ تاریخ بغداد کے اس ذیل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے کیو نکہ ابن نجار نے اپنے اس ذیل میں مذکورہ دو ذیلوں کو بھی جمع کردیا ہے جس کا نام انہوں نے: ’’ التاریخ المجدد لمدینۃ السلام واخبار فضائلھا الاعلام ومن وردھا من الاعلام ‘‘رکھا۔ابن النجار نے اپنے ذیل تاریخ بغدادمیں ۱۳۵۷ رواۃ کا ذکر کیا ہے۔ ذیل سے مراد: کتاب پر استدراک کہ جو راوی مصنف کی شرط کے مطابق ہیں اوران کا ذکر صاحبِ کتاب نہیں کرسکے،ان کو الگ جمع کرنے کو ذیل کہا جاتا ہے۔ سؤالا ت الآجری امام ابوداود سجستانی رحمہ اللہ سے ا بوعبید الآجری رحمہ اللہ نے مختلف سوالات کیے تھے یہ کتب ان سوالات کے جوابات پر مشتمل ہے۔ یہ کتاب معروف متداول اور ثابت شدہ ہے۔امام ذہبی نے اس کتاب کے مؤلف ابوعبد الاجری پر جرح کی نفی کی ہے۔[1] اور انھیں حافظ کے لقب سے یاد کیا ہے۔[2] علامہ مزی[3] اور حافظ ابن حجر نے بھی انھیں حافظ کہا ہے۔[4] اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ حافظ ذہبی کے نزدیک ثقہ ہیں اور یاد رہے کہ حافظ ذہبی نے حافظ کا درجہ ثقہ سے بھی بڑھ کربتلایا ہے۔[5] امام ابوبشر الدولابی رحمہ اللہ آپ ۲۲۴ھ کو پیدا ہوئے اور ۳۱۰ ھ کو وفات پائی۔آپ کے مشہور شاگردوں میں
Flag Counter