Maktaba Wahhabi

84 - 128
۹:بحرالدم فیمن تکلم فیہ الامام احمد بمدح او ذم لابن عبدالھادی اس میں ۱۳۲۴ رواۃ جمع ہیں۔ ۳:امام محمد بن اسماعیل البخاری رحمہ اللہ مکمل نام محمد بن اسماعیل بن ابراہیم۔آپ ۱۹۴ھ کو پیدا ہوئے اور ۲۵۶ھ میں فوت ہوئے۔ آپ نے طلب علم کے لیے اس قدر زیادہ سفر کیے کہ خود فرماتے ہیں میں نے ایک ہزار اسی شیوخ سے حدیث لکھی۔ان میں صرف محدثین شامل تھے اور سب کہتے تھے ایمان قول اور عمل کا نام ہے جو زیادہ اور کم ہوتا ہے۔۔صحیح بخاری میں ۲۸۹شیوخ کی روایات لائے ہیں۔[1] تصانیف: التاریخ الکبیر التاریخ الاوسط التاریخ الصغیر کتاب الضعفاء الصغیر کتاب الوحدان اسامی الصحابہ کتاب العلل کتاب الکنی کتاب الفوائد جزء رفع الیدین جزء القراء ۃ قضایا الصحابہ وا لتابعین الضعفاء الکبیر الکنی المجردہ التاریخ فی معرفۃ رواۃ الحدیث و نقلۃ الآثار والسنن و تمییز ثقاتہم من ضعفائھم و تاریخ وفاتھم التواریخ والانساب نیز امام ترمذی نے بہت زیادہ اقوال سنن الترمذی اور العلل الکبیر میں امام بخاری سے نقل کیے ہیں امام بخاری کی بعض کتب جر ح و تعدیل کا منہج آگے آرہا ہے۔ ۴:اما ابوزرعہ رازی رحمہ اللہ مکمل نام عبیداللہ بن عبدالکریم بن یزید بن فروخ القرشی الرازی آپ ۲۰۰ ھ کو پیدا ہوئے اور ۲۶۴ھ میں فوت ہوئے مقام و مرتبہ: ذہبی نے کہا:وہ حفظ، ذہانت، دینداری، اخلاص اور علم و عمل میں
Flag Counter