Maktaba Wahhabi

88 - 128
التاریخ الکبیر للبخاری اور الجرح و التعدیل لابن ابی حاتم کا منہج التاریخ الکبیر للبخاری کا منہج امام بخاری کا مکمل نام: ابوعبداللہ محمد بن اسماعیل البخاری امیر المومنین فی الحدیث ہے۔ آپ ۱۹۴ھ کو پیدا ہوئے اور ۲۵۶ھ کو فوت ہوئے۔[1] التاریخ الکبیر کیسے لکھی ؟ امام خطیب بغدادی تاریخِ بغداد میں لکھتے ہیں کہ امام بخاری خود فرماتے ہیں کہ جب میں ۱۸سال کا ہوا تو میں قضایا الصحابۃ وا لتابعین واقوالہم لکھنی شروع کی اور یہ عبیداللہ بن موسی کے دن تھے۔ اور میں نے التاریخ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ کے پاس بیٹھ کر (مسجد نبوی میں )چاند نی راتوں میں تصنیف کی اور کم ہی کوئی نام تاریخ میں ہے مگر اس کے لیے ایک قصہ میرے پاس ہے لیکن کتاب کا لمبا ہونا میں ناپسند کرتا ہوں۔پھر کہا کہ ان لوگوں کو علم نہیں کہ میں نے تاریخ کیسے لکھی ہے۔میں نے اس کو تین بار لکھا ہے اور میں نے اپنی تمام کتب کو تین بار ہی لکھا ہے۔[2] علامہ عبدالرحمن بن یحیی معلمی یمانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ تین دفعہ سے مراد یہ ہے کہ پہلے انہوں نے بغیر ترتیب کے تراجم لکھے،پھر دوبارہ انہیں ترتیب سے لکھا،پھر سہ بارہ انہوں نے تراجم پر ابواب قائم کیے۔[3]
Flag Counter