Maktaba Wahhabi

133 - 128
کہتے ہیں جو عمر اور اساتذہ سے ملاقات میں ایک دوسرے کے شریک ہوں۔[1] طبقات پر لکھی گئی کتب: الطبقات الکبری لابن سعد: یہ کتاب پانچ طبقات پر مشتمل ہے جیسا کہ امام عراقی نے کہا ہے۔پہلا طبقہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین پر مشتمل ہے اس کے بعد تابعین کو چار طبقات میں تقسیم کیا ہے، تابعین میں تبع تابعین کو بھی جمع کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے تبع تابعین کی تابعین سے تمیز کرنا مشکل ہے۔ راوی کے حالات کے ساتھ بسا اوقات جرح وتعدیل کے اقوال بھی ذکر کرتے ہیں۔ طبقات لمسلم بن الحجاج القشیری: اس میں صرف صحابہ و تابعین کے نام ذکر کیے ہیں۔صحابہ کرام کو ایک طبقہ میں اور تابعین کو تین طبقات میں تقسیم کیا ہے۔حالات سے یہ کتاب خالی ہے۔ امام ذہبی کی طبقات پر کتب: امام ذہبی نے اپنی متعدد کتب میں طبقات کا لحاظ رکھا ہے مثلا تاریخ الاسلام، سیر أعلام النبلاء، تذکرۃ الحفاظ،المعین فی طبقات المحدثین اور طبقات الشیوخ وغیرہ۔ان تمام کتب میں طبقات کی تحدید ایک جیسی نہیں ہے۔مثلا تاریخ الاسلام کو ستر طبقات میں تقسیم کیا ہے اور ہر طبقہ کی مدت دس سال رکھی ہے۔تذکرۃ الحفاظ کو اکیس طبقات میں تقسیم کیا ہے اور سیر اعلام النبلاء کو چالیس طبقات میں تقسیم کیا ہے۔ تقریب التہذیب میں طبقات کی تفصیل: حافظ ابن حجر نے اپنی اس کتاب میں بارہ طبقات بنائے ہیں۔تمام صحابہ کو ایک ہی طبقہ میں رکھا ہے۔تابعین کو پانچ طبقات میں تقسیم کیا ہے:طبقہ کبری، طبقہ وسطی، طبقہ ملحقہ بالوسطی، طبقہ صغری اور طبقہ ملحقہ بالصغری۔تبع تابعین کو تین طبقات میں تقسیم کیا ہے:کبری، صغری اور وسطی۔ اتباع تبع تابعین کو بھی تین طبقات پرتقسیم کیا ہے۔ کبر ی، وسطی اور صغری۔ان طبقات میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی کسی خاص مدت کی تحدید نہیں کی۔ان طبقات کی تفصیل تقریب التہذیب کے مقدمہ میں موجود ہے۔
Flag Counter