Maktaba Wahhabi

126 - 128
میں ان راویوں کو جمع کیا گیا جن کو ذھبی الکاشف میں نہ لائے حالانکہ وہ تہذیب الکمال میں تھے۔میں نے ان علماء میں سے کسی کی بھی غلطی پر اطلاع پائی تو اس کا تعاقب بھی کیا۔[1] شیخ ابوالاشبال احمد شاغف رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ میں محقق ہیں انہوں نے ’’ زبدۃ تعجیل المنفعہّّ کے نام سے خلاصہ لکھا ہے اور کئی ایک رواۃ کا اضافہ کیا ہے۔ اپنے زبدہ کے مقدمہ( ص:۱۰ )میں لکھتے ہیں کہ میں نے تلخیص کے وقت الاکمال اور شرح المسند لاحمد شاکر سے بعض زیادات بھی کیے ہیں۔ہر وہ ترجمہ جو تعجیل اصل کتاب میں نہ ملے وہ میری طرف سے ہے،پھر مجھے تعجیل کا نسخہ دکتور اکرام اللہ امدادالحق کی تحقیق والا مطبوعہ نسخہ ملا میں نے اس سے تقابل کیا اور بعض ان کے استدراک سے اضافہ کیا خصوصا وہ رواۃ جن کا تعلق مسند امام ابوحنیفہ سے ہے اور میں نے بعض رموز کی تصحیح کی جو میرے پاس ناقص تھے۔اس میں کل رواۃ ۱۴۰۰ ہیں۔ تعجیل المنفعۃ پر شیخنا المحدث ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے ایک استدراک بنام ’’اتمام المنفعۃ بتعجیل المنفعۃ ‘‘لکھا ہے، جو مطبوع ہے۔ تقریب التہذیب لابن حجر کا منہج یہ فن رجال کی مختصر ترین کتاب ہے جس میں کتبِ ستہ کے مؤلفین کی کتب کے رواۃ کو جمع کیا گیا ہے۔ اس کتاب کے مقدمہ میں اس کا منہج لکھا گیا ہے۔اس کتاب پر شیخ شعیب ارناؤط اور شیخ بشار عواد معروف نے مفصل کام’’ تحریر تقریب التھذیب‘‘کے نام سے کیا،پھر تحریر کے رد میں شیخ ماہر یسین الفحل نے’’ کشف الایھام لما تضمنہ تحریر التقریب من الاوھام‘‘ لکھی۔پھر عسام بن مسعود الخزرجی نے ’’ المحصول باوھام الحافظ بین کتاب تہذیب التہذیب و کتاب تقریب التہذیب‘‘ کے نام سے جامع کتاب لکھی۔استاد محترم شیخ اثری صاحب نے بھی تقریب پر بعض جگہوں پر نقد کیا جو مطبوع
Flag Counter