Maktaba Wahhabi

31 - 128
(قبل ح:۵۸۵۹)میں کہا ہے۔ یعرف وینکر سے مراد ہے کہ کبھی وہ صحیح احادیث بیان کرتا ہے کبھی ضعیف بیان کرتا ہے۔ لا یحتج بہ: ایسے راوی کو کہا جاتا ہے جب اس کی احادیث میں کثر ت سے غلطیاں واقع ہوں اس کے حافظے اور ضبط کے خراب ہونے کی وجہ سے۔امام ابن ابی حاتم نے اپنے والد سے پوچھا کہ لایحتج بہ سے کیا مراد ہے ؟ تو انہوں نے کہا:کچھ ایسے راوی تھے جواحادیث یاد نہیں کرتے تھے اور جن احادیث کو یاد نہیں کرتے تھے انھیں بیان کرتے تھے اور غلطیاں کرتے تھے۔آپ جب چاہیں ان کی احادیث میں اضطراب دیکھ سکتے ہیں۔[1] اس پر امام ابن تیمیہ نے تنقید کی اور کہا کہ امام ابن معین چونکہ بہت سخت ہیں، اس لیے انہوں نے یہ الفاظ تو صحیح بخاری کے رواۃ پر بھی استعمال کیے ہیں۔(۲۴/۳۴۹، ۳۵۰)یہ سچ ہے کہ ابوحاتم کم ہی لوگوں کی تعریف کرتے تھے۔ شیخ:نہ جرح ہے نہ تعدیل جس طرح ذہبی نے کہا۔[2] ابن قطان نے شیخ سے مراد لیا ہے کہ وہ اہل علم نہیں تھے بلکہ صاحبِ روایت تھے۔[3] امام ابوحاتم نے ایک راوی کے بارے میں کہا:شیخ لیس بمتقن۔اور احمد بن حنبل نے ایک راوی کو شیخ کہا اور اس کو کمزور بھی کہا۔[4]
Flag Counter