Maktaba Wahhabi

60 - 279
کے لوگ ہوتے ہیں ‘ جیسا کہ حدیث میں ارشاد ہے: (( سمعت الناس یقولون شیئاً فقلتہ))۔ میں نے لوگوں کو کچھ کہتے ہوئے سنا تو میں نے بھی کہہ دیا۔ ان لوگوں کے اکثر اعمال اپنے ہی جیسوں کی تقلید اور پیروی میں ہوا کرتے ہیں ‘ اللہ تعالیٰ کا درج ذیل فرمان سب سے زیادہ انہی لوگوں پر صادق آتا ہے: ﴿إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَىٰ أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَىٰ آثَارِهِم مُّقْتَدُونَ﴾[1] ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک مذہب پر پایا اور ہم انہی کے نقش قدم کی پیروی کررہے ہیں۔ ایسی صورت میں اس سلسلہ کی احادیث میں کوئی تعارض نہیں رہ جاتا ‘ کیونکہ جب بندہ اس کلمہ کو اخلاص اور مکمل یقین کے ساتھ کہے گاتو کسی گناہ پر سرے سے مصر ہی نہ رہ جائے گا کیونکہ اس کا کامل اخلاص و یقین اسے اس بات پر آمادہ کرے گا کہ اللہ عزوجل اس کے نزدیک دنیا کی ہر چیز سے زیادہ محبوب ہو‘اور جب ایسا ہوگا تو اس کے دل میں اللہ کے حرام کردہ امر کی خواہش
Flag Counter