اس غلام سے دی گئی ہے جو آپس میں جھگڑنے اور اختلاف کرنے والی ایک جماعت کی ملکیت میں ہو،جو بداخلاق اور اس سے خدمت لینے کے اس قدر حریص ہوں کہ ان تمام لوگوں کو راضی کرنا اس کے لئے ممکن نہ ہو،اور اس طور پر وہ ایک طرح کے عذاب اور کڑھن میں ہو۔ اور موحد چونکہ صرف اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کرتا ہے اس لئے اس کی مثال اس غلام کی سی ہے جو صرف ایک آقا کی ملکیت میں ہو،وہ صرف اسی کا ہو،اسے اس کے مقاصد کا علم ہواور وہ اسے راضی کرنے کا گرسمجھتا ہو،تو ایسا غلام شریکوں کے باہمی کشاکش اور اختلاف سے امن وسکون میں ہوتا ہے،بلکہ وہ خالص اپنے آقا کا ہوتا ہے جس میں کسی کا کوئی تنازعہ نہیں،ساتھ ہی اس کا مالک اس کے ساتھ رحم وکرم،شفقت اور حسن اخلاق سے پیش آتا ہے اور اس کی مصلحتوں کا خیال رکھتا ہے،تو کیا یہ دونوں غلام برابر ہو سکتے ہیں ؟؟ جواب یہ ہے کہ نہیں ہر گز نہیں،دونوں کبھی برابر نہیں ہو سکتے!!!۔ [1] |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |