Maktaba Wahhabi

246 - 279
جاتیں،کیونکہ ایک سے زیادہ معبودان کا ہونا آپس میں ایک دوسرے کو منع کرنے،آپس میں جھگڑنے اور باہم اختلاف کرنے کا متقاضی ہے،اور اسی وجہ سے ہلاکت وتباہی پیدا ہوگی۔ چنانچہ اگر دو معبودوں کا وجود فرض کر لیا جائے اور ان دونوں میں سے کوئی ایک چیز کو پیدا کرنا چاہے اور دوسرا نہ چاہے،یا ایک کوئی چیز دینا چاہے جبکہ دوسرا نہ چاہے،یا دونوں میں سے ایک کسی جسم کو ہلانا چاہے اور دوسرا روکنا چاہے،تو ایسی صورت میں دنیا کا نظام درہم برہم ہوجائے گااور زندگی برباد ہوجائے گی،کیونکہ: ٭ دونوں معبودوں کی چاہت کا بیک وقت پایا جانا محال ہے،اور یہ انتہائی باطل شے ہے،کیونکہ اگر دونوں کی چاہتیں بیک وقت پائی جائیں تو اس سے دو متضاد چیزوں کا اکٹھا ہونا لازم آئے گا،نیز یہ لازم آئے گا کہ ایک ہی چیز بیک وقت زندہ بھی ہو مردہ بھی ہو،متحرک بھی ہو ساکن بھی ہو۔ ٭ اگر دونوں میں سے کسی ایک کی بھی چاہت حاصل نہ ہو تو اس سے ہردو معبودوں کا عاجز ودرماندہ ہونا لازم آئے گا،اور درماندگی ربوبیت کے منافی ہے۔
Flag Counter