نصرانی میرے بارے میں سنے اور پھرمیری لائی ہوئی شریعت (قرآن کریم) پر ایمان لائے بغیر مرجائے‘ وہ جہنمی ہو گا۔ اس سے حجت قائم ہوجاتی ہے اور قیامت تک‘ ہر وقت و ہر جگہ‘ تما م انس و جن کے لئے آپ کی رسالت کا عموم وشمول ثابت ہو جاتا ہے،ارشاد ہے: ﴿قَدْ جَاءَكُم بَصَائِرُ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ عَمِيَ فَعَلَيْهَا ۚ وَمَا أَنَا عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ﴾[1] بلا شبہہ تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے حق بینی کے ذرائع پہنچ چکے ہیں سو جو شخص دیکھ لے گا وہ اپنا فائدہ کرے گا اور جو شخص اندھا رہے گا وہ اپنا نقصان کرے گا‘ اور میں تمہارا نگراں نہیں ہوں۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَقُلِ الْحَقُّ مِن رَّبِّكُمْ ۖ فَمَن شَاءَ فَلْيُؤْمِن وَمَن شَاءَ فَلْيَكْفُرْ﴾[2] اور آپ کہہ دیجئے کہ حق تمہارے رب کی جانب سے(موجود) ہے‘ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |