Maktaba Wahhabi

179 - 279
عیسیٰ اور دیگر انبیاء کرام علیہم الصلاۃ والسلام کو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ ملتا تو ان پر بھی آپ کی اتباع کرنا واجب ہوتا،جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَإِذْ أَخَذَ اللّٰہُ مِيثَاقَ النَّبِيِّينَ لَمَا آتَيْتُكُم مِّن كِتَابٍ وَحِكْمَةٍ ثُمَّ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنصُرُنَّهُ ۚ قَالَ أَأَقْرَرْتُمْ وَأَخَذْتُمْ عَلَىٰ ذَٰلِكُمْ إِصْرِي ۖ قَالُوا أَقْرَرْنَا ۚ قَالَ فَاشْهَدُوا وَأَنَا مَعَكُم مِّنَ الشَّاهِدِينَ ﴿٨١﴾ فَمَن تَوَلَّىٰ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ﴾[1] جب اللہ تعالیٰ نے تمام نبیوں سے عہد لیا کہ جو کچھ میں تمہیں کتاب و حکمت دوں پھر تمہارے پاس وہ رسول آئے جو تمہارے پاس کی چیز کو سچ بتائے تو تمہارے لئے اس پر ایمان لانا اور اس کی مدد کرنا ضروری ہے،فرمایا کہ تم اس کے اقراری ہواور اس پر میرا ذمہ لے رہے ہو؟ سب نے کہا کہ ہمیں اقرار ہے‘ فرمایا تو اب گواہ رہواور میں خود بھی تمہارے ساتھ گواہی دینے والوں میں ہوں۔ پس اس کے بعد بھی جو پلٹ جائیں وہ یقیناپورے نا فرمان ہیں۔
Flag Counter