اور آیت میں مذکور تینوں باتیں اللہ کے وعدے کے مطابق من و عن ثابت ہوئیں ‘چنانچہ آپ کے دشمنوں کے خلاف اللہ نے خلاف معمول عجیب و غریب طریقوں سے آپ کی کفایت کی‘ دشمنوں کی کثرت و قوت اور غلبہ کے باوجود اُن کے خلاف آپ کی مدد فرمائی اور اُن سے ناقابل فراموش انتقام لیا۔ اس سلسلہ کا ایک واقعہ یہ ہے کہ ایک عیسائی شخص مسلمان ہوااورسورۂ بقرہ و سورۂ آل عمران پڑھا‘ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خطوط وغیرہ بھی لکھتا تھا‘ پھر مرتد ہوکر عیسائی ہوگیا‘ اور وہ یہ کہتا تھاکہ میں جولکھتا ہوں اس کے علاوہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ بھی پتہ نہیں چلتا‘بہر حال پھر اس کی موت ہوئی‘ اس کی قوم کے لوگوں نے اسے دفنایا‘ لیکن ہوا یہ کہ زمین نے اسے باہر نکال دیا‘ لوگوں نے گہری قبر کھودی اور دوبارہ دفنایا‘ زمین نے پھر اسے باہر نکال پھینکا‘ لوگوں نے اورگہری قبر کھودی اور پھر دفنایا‘ زمین نے پھر اسے باہر نکال پھینکا‘اب لوگوں نے جان لیا کہ یہ کوئی انسانی کام نہیں ہے (بلکہ اللہ کا عذاب ہے) لہٰذا اسے یونہی قبر سے باہر پڑا چھوڑ دیا۔[1] |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |