Maktaba Wahhabi

133 - 279
درخت! پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وادی کے کنارہ پرواقع اُس درخت کو بلایا‘وہ درخت زمین کوچیرتاپھاڑتا ہوا وہاں سے چل پڑا ‘اور آپ کی خدمت میں حاضر ہوا‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے تین مرتبہ گواہی طلب کی ‘ اُس سے تین مرتبہ گواہی دی کہ آپ اپنی بات میں سچے ہیں ‘ اور پھر اپنی جگہ پر واپس ہو گیا۔[1] ۲- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے‘ آپ کو قضائے حاجت کی ضرورت پیش آئی‘ کوئی چیز نہ ملی جس سے پردہ پوشی ہو سکے‘ آپ نے درخت کی ایک ٹہنی پکڑی اور اس سے فرمایا:’’انقادي علي بإذن اللّٰہ‘‘اللہ کے حکم میرے تابع ہوجا‘ وہ درخت نکیل زدہ اونٹ کی مانند آپ کے تابع ہوگیا‘ پھر آپ دوسرے درخت کے پاس آئے ‘ اس کے ساتھ بھی اسی طرح کیا اور کہا‘پھر آپ نے ان دونوں کو ایک ساتھ مل جانے کا حکم دیا‘ دونوں درخت مل کر ایک ہو گئے‘ پھر قضائے حاجت کے بعد دونوں درخت اپنی اصلی حالت پر پلٹ کر اپنی اپنی جگہ جاکھڑے ہوئے۔[2]
Flag Counter