۲- معجزۂ اسراء و معراج:یعنی اسراء و معراج کی شب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آسمانوں پر تشریف لے گئے‘ اس بارے میں قرآن کریم نے خبر دی ہے اور متواتر حدیثیں بھی وارد ہیں ‘ ارشاد باری ہے: ﴿سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَىٰ بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى الَّذِي بَارَكْنَا حَوْلَهُ لِنُرِيَهُ مِنْ آيَاتِنَا ۚ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ﴾ [1] پاک ہے وہ اللہ جس نے اپنے بندے کو راتو رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ کی سیر کرائی،جس کے آس پاس ہم نے برکت عطا فرمائی ہے،تاکہ ہم انہیں اپنی قدرت کی بعض نشانیوں کا مشاہدہ کرائیں،یقینا اللہ تعالیٰ خوب سننے والا،دیکھنے والاہے۔ یہ آیت کریمہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزات میں سے ہے کیونکہ آپ کو راتو رات بیت المقدس لیجایا گیا‘ آپ نے محدود وقت میں ایک لمبی مسافت طے کی‘ پھر وہاں سے آسمانوں کی سیر کرائی گئی‘ آپ ایک ایسی جگہ تک تشریف لے گئے جہاں آپ نے قلم کی آواز سنی‘ آپ نے جنت دیکھی‘آپ پر نمازیں فرض |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |