﴿قُل لَّئِنِ اجْتَمَعَتِ الْإِنسُ وَالْجِنُّ عَلَىٰ أَن يَأْتُوا بِمِثْلِ هَـٰذَا الْقُرْآنِ لَا يَأْتُونَ بِمِثْلِهِ وَلَوْ كَانَ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ ظَهِيرًا﴾[1] کہہ دیجئے کہ اگر تمام انسان اور جنات مل کر اس قرآن کے مثل لانا چاہیں تو ان سب سے اس کے مثل لانا ناممکن ہے گو و ہ آپس میں ایک دوسرے کے مدد گار بھی بن جائیں۔ نیز ارشاد ہے: ﴿ا أَمْ يَقُولُونَ تَقَوَّلَهُ ۚ بَل لَّا يُؤْمِنُونَ ﴿٣٣﴾ فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِّثْلِهِ إِن كَانُوا صَادِقِينَ﴾[2] کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ اس نبی نے اس قرآن کو خود گھڑ لیا ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ وہ ایمان نہیں لاتے ہیں۔اگر وہ اس دعوے میں سچے ہیں تو ذرا اس جیسا کلام لاکر دکھائیں۔ اس چیلنج کے بعد سب عاجز ہو کر رہ گئے کسی نے چیلنج قبول کرنے کی ہمت نہ کی‘ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |