جَائِزُ الْحَدِیثِ، یُکْتَبُ الْحَدِیثُ، وَلَیْسَ بِالْقَوِيِّ، وَہُوَ فِي إِعْدَادِ الشُّیُوخِ ۔ ’’یہ جائز الحدیث ہے، اس کی حدیث لکھ لی جائے گی، مگر قوی نہیں ۔ اس کا شمار شیوخ میں ہوتا ہے۔‘‘ (تاریخ العِجلي : 225) حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ہُوَ ضَعِیفٌ، وَلَمْ یُوَثِّقْہُ أَحَدٌ ۔’’ضعیف ہے، کسی نے ثقہ نہیں کہا۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 1/105) روایت نمبر 4 : سیدنا عامر بن طفیل رضی اللہ عنہ کے قبولِ اسلام کے واقعہ میں بیان کیا گیا ہے : أَتٰی، فَقَبَّلَ قَدَمَیْہِ ۔ ’’وہ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں قدم چومے۔‘‘ (الرّخصۃ في تقبیل الید لابن المقریٔ : 14، المعجم لأبي یعلی : 89) سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1.ام ہیثم بنت عبد الرحمن بن فضالہ سعدیہ کے حالات زندگی نہیں مل سکے۔ 2،3.ابو عبد الرحمن بن فضالہ اور ابو فضالہ بن عبد اللہ وغیرہ کی توثیق درکار ہے۔ روایت نمبر5 ابو برہ یسار مولیٰ عبد اللہ بن سائب مخزومی بیان کرتے ہیں : دَخَلْتُ مَعَ مَوْلَايَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ السَّائِبِ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، |