ان کی اولاد میں اپنا حصہ نکالوں گا اور ان کو فریب دے کر ایسا پرچاؤں گا کہ وہ ان ساری چیزوں کا ایک معتد بہ حِصّہ میری راہ میں صَرف کریں گے۔ مزید شیطان نے جو اس وقت کہا تھا، اُسے اللہ تعالیٰ نے اگلی آیت میں یوں بیان فرمایاہے:
{وَ لَاُضِلَّنَّھُمْ وَ لَاُمَنِّیَنَّھُمْ وَلَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُبَتِّکُنَّ اٰذَانَ الْاَنْعَامِ وَ لَاٰمُرَنَّھُمْ فَلَیُغَیِّرُنَّ خَلْقَ اللّٰہِ} [النساء: ۱۱۹]
’’میں انھیں بہکاؤں گا۔ میں انھیں آرزوؤں میں اُلجھاؤں گا، میں انھیں حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے جانوروں کے کان پھاڑیں گے اور میں انھیں ضرور حکم دوں گا اور وہ میرے حکم سے اللہ کی بخشی ہوئی ساخت و بناوٹ میں ردّ و بدل کریں گے۔‘‘
آیت کے اس حصے میں جو شیطان کی ڈھینگیں نقل کی گئی ہیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ جانوروں کے کان پھاڑیں گے۔ یہاں
|