Maktaba Wahhabi

151 - 447
حیض و نفاس اور استحاضہ کے بعض احکام احکام و مسائلِ حیض کے سلسلے میں یہ باتیں بھی پیشِ نظر رہنی چاہییں: حیض آنے کی عمر: حیض آنے کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ عمر کتنی ہے؟ اس سلسلے میں احادیث و آثار ساکت ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ائمہ کرام کے مابین اس کے بارے میں اختلاف ہے، لیکن کم از کم عمر کے بارے میں تو تقریباً سب کا اتفاق ہے کہ وہ ۹ سال ہے۔ البتہ زیادہ سے زیادہ احناف کے نزدیک ۵۵ سال اور مالکیہ و حنابلہ کے نزدیک ۵۰ سال ہے، جب کہ شافعیہ کے نزدیک زیادہ سے زیادہ عمر کی کو ئی تعیین نہیں۔ [1] حیض کی مدت: ہر ماہ کے ایامِ حیض کی گنتی مختلف طبائع کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے۔ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس سلسلے میں جو بعض روایات ملتی ہیں، وہ سب متکلم فیہ ہیں اور کو ئی صحیح حدیث ثابت نہ ہونے کی بنا پر ائمہ کرام کے مابین بھی اختلاف ہے۔ امام شافعی اور امام احمد رحمہ اللہ کے نزدیک حیض کی کم ازکم مد ت ایک دن اور ایک رات اور زیادہ سے زیادہ مدت ایک روایت میں پندرہ روز اور دوسری روایت میں ۱۷ روز ہے۔ اس کی ایک روایت حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ملتی ہے، بلکہ طبرانی اور سنن دار قطنی میں حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کی ایک مرفوع حدیث میں بھی یہی مذکور ہے، مگر وہ سخت کمزورہے۔ [2] امام مالک رحمہ اللہ کے نزدیک حیض کی کم ازکم مدت تین دن اور زیادہ سے زیادہ دس دن ہے۔ اس کی ایک روایت حضرت انس رضی اللہ عنہ سے بھی ملتی ہے، جس سے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے استدلال کیا ہے، لیکن اس
Flag Counter