Maktaba Wahhabi

92 - 346
’’ اے ابا فلاں! کیا تم نے اس مہینے کے آخری تاریخ کا روزہ رکھا ہے؟ ‘‘[1] ط:جہاد فی سبیل اللہ کے دوران ایک دن یا اُس سے زیادہ کے روزے … جیسا کہ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرمؐ نے فرمایا:((مَا مِنْ عَبْدٍ یَصُومُ یَوْمًا فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ إِلَّا بَاعَدَ اللّٰہُ بِذٰلِکَ الْیَوْمَ وَجْھَہُ عَنِ النَّارِ سَبْعِیْنَ خَرِیْفًا۔))… ’’ جو مسلمان اللہ کا بندہ جہاد فی سبیل اللہ کے دوران ایک دن کا روزہ رکھے گا، اللہ تعالیٰ اُس کے چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت کے برابر اس دن کے بدلے دُور ہٹادے گا۔ ‘‘[2] قاری محترم! یہ وہ ایام تھے کہ جنہیں میں نے یہاں شمار کرنا پسند کیا اور ان دنوں کے روزے رکھنا مسنون ہے۔ اللہ کریم سے اس بات کی امید کرتے ہوئے کہ وہ آپ کو ان میں سے زیادہ سے زیادہ دنوں کے روزے رکھنے کی
Flag Counter