Maktaba Wahhabi

303 - 346
اُمت کے لوگوں کی عمروں کو چھوٹا جانا اور یہ کہ اُمت محمدیہ علی صاحبہا التحیۃ والسلام کے لوگ نیک اعمال میں پہلی اُمتوں میں سے کسی بھی اس شخص کے عمل کو نہ پہنچ سکیں گے جس کی عمر لمبی ہوئی۔ تو اس پر اللہ عزوجل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لیلۃ القدر والی ایک ایسی رات عطا کردی کہ جس کی عبادت اس کے علاوہ ہزار مہینوں(۸۳ سال ۴ ماہ)کی عبادت سے بھی زیادہ افضل ہے۔ ‘‘[1] ب:سورۃ القدر کے سبب نزول کو بیان کرنے والی امام مجاہد رحمہ اللہ کی وہ مرسل روایت کہ جو پیچھے مفصل طور پر گزرچکی ہے۔ [2] امام مالک بن انس اور امام مجاہد رحمہم اللہ کی مذکورہ بالا روایات کی شاہد وہ صحیح حدیث ہے جو سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: آپ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے ہوئے خود سنا کہ: ((إِنَّمَا بَقَاؤُکُمْ فِیمَا سَلَفَ قَبْلَکُمْ مِنَ الْأُمَمِ کَمَا بَیْنَ صَلَاۃِ الْعَصْرِ إِلَی غُرُوبِ الشَّمْسِ أُوتِیَ أَہْلُ
Flag Counter