Maktaba Wahhabi

277 - 346
اس نہایت نفیس گفتگو سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اکثر اوقات نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کے وقت رمضان المبارک اور غیر رمضان میں جو نماز پڑھا کرتے تھے وہ گیارہ رکعات ہی ہوا کرتی تھی۔ چنانچہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا والی روایت گنتی کے حصر(گیارہ رکعات)پر ہی دلالت کرتی ہے۔ لیکن آپ رضی اللہ عنہا فجر والی دو رکعات کی وضاحت کرنے کے درپے نہیں ہوئیں۔ البتہ دوسری اور تیسری روایت میں آپ نے ان کی وضاحت ضرور کردی ہے۔ تو اس طرح تمام روایات کے درمیان جمع و تطبیق ہوجاتی ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔ [1] تو جیسا کہ آپ مشاہدہ کر رہے ہیں تراویح کی رکعات نص صریح کے ساتھ اپنی ہیئت و کیفیت اور اپنے وقت میں مقید بیان ہوئی ہیں۔ اور جہاں تک ان کی تعداد کا تعلق ہے تو باوجود اس کے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نمازِ تہجد میں اکثر اوقات گیارہ رکعات ہوا کرتی تھی۔ مگر سلف صالحین کا فہم و علم اور عمل اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس معاملے میں وسعت موجود ہے۔(گیارہ سے کم بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔)اور یہ نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کے عموم کی بنا پر ہے:((صَلَاۃُ اللَّیْلِ مَثْنیٰ مَثْنیٰ۔))… ’’ رات کی نماز دو دو
Flag Counter