Maktaba Wahhabi

235 - 346
((أَنَّہٗ صلي اللّٰهُ عليه وسلم کَانَ یَعْتَکِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّی تَوَفَّاہُ اللّٰہُ، ثُمَّ اعْتَکَفَ أَزْوَاجُہُ مِنْ بَعْدِہٖ)) ’’ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اپنی حیاتِ طیبہ کے آخری سال تک(مسجد نبوی میں)اعتکاف کرتے رہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کی ازواجِ مطہرات نے(مسجد میں)اعتکاف کیا۔ ‘‘ [1] اعتکاف کا حکم:… مسجد میں ہر وقت اعتکاف کرنا سنت ہے۔ اور لیلۃ القدر کی تلاش میں رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف بیٹھنا زیادہ افضل ہے۔ اگر اعتکاف کی نذر مان لی گئی ہو تو پھر اس کا پورا کرنا اُسی طرح واجب ہے جس طرح کسی نے روزوں کی نذر مانی اور اُسے ان کا لگاتار رکھنا واجب ہوتا ہے۔ اور اس کی دلیل نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ عمومی فرمان ہے:((مَنْ نَذَرَ أَنْ یُّطِیْعَ اللّٰہَ فَلْیُطِعْہُ۔))… ’’ جو آدمی اس بات کی نذر مانے کہ وہ اللہ کی اطاعت کرے گا(کسی بھی معاملے میں)تو اُسے چاہیے کہ وہ اللہ کی اطاعت کرے۔ ‘‘ [2]
Flag Counter