Maktaba Wahhabi

109 - 346
’’ عرفہ کا دن(حاجیوں کے لیے)اور قربانی کا دن اور ایام تشریق(حاجیوں سمیت دنیا جہان کے)ہمارے تمام مسلمانوں کے لیے عید کے دن ہیں اور یہ کھانے پینے کے دن ہیں۔ ‘‘[1] یہاں یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ جب کوئی شخص ’’ حج تمتع ‘‘ کر رہا ہو یا کوئی ’’ حج قران ‘‘ کر رہا ہو اور اُس کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو(یا قربانی کرنے کی استطاعت نہ رہے کہ وہ اپنے حج کی شرط میں قربانی کرسکے۔)تو اس کے لیے ایام تشریق میں روزے رکھنا جائز ہیں۔ جیسا کہ سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ؛ ((لَمْ یُرَخَّصْ فِيْ أَیَّامِ التَّشْرِیْقِ أَنْ یَصُمْنَ إِلَّا لِمَنْ لَمْ یَجِدْ الْہَدْيَ۔)) ’’ ایامِ تشریق میں(کسی مسلمان آدمی کو اس بات کی)اجازت نہیں دی گئی کہ ان میں روزے رکھے جائیں۔ الا یہ کہ اُس شخص کو اجازت ہے جو(حج تمتع یا حج قران کے دوران)قربانی کا
Flag Counter