Maktaba Wahhabi

105 - 346
میں روزے رکھنے حرام ہوتے ہیں۔ اور ان سے دونوں عیدوں کے دن اور ایام تشریق مراد ہیں۔(یعنی کوئی آدمی اگر ان حرام دنوں کے روزے نہیں رکھتا اور باقی تمام سال اور زندگی بھر بلاناغہ روزے رکھتا ہی چلا جاتا ہے تو یہ عمل بھی اسلام میں نہایت ناپسندیدہ ہے۔)اور یہ زمانہ بھر کے روزے رکھنا اس لیے اسلام میں ناپسندیدہ ہیں کہ اس سے روزے دار کی دیگر فرائض اور واجبات میں کمزوری عین ممکن ہوتی ہے۔ اور روزی کمانے میں بھی فرق آتا ہے کہ جو نہایت ضروری ہے۔ چنانچہ سیّدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا صَامَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ، لَا صَامَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ، لَا صَامَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ۔)) ’’ اس شخص نے روزہ رکھا ہی نہیں کہ جس نے(بلاناغہ)ہمیشہ روزہ رکھا ہو۔ ‘‘[1] ایسا تین بار ارشاد فرمایا۔
Flag Counter