Maktaba Wahhabi

92 - 226
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”پانچ موذی جانوروں کو حل یا حرم میں ہر کہیں مارا جائے، سانپ، چتکبرا کوا، چوہا، کاٹنے والا کتا اور چیل۔“ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 105: حالت احرام میں مچھر، مکھی، جوں، کاٹنے والی چیونٹی وغیرہ کو بھی مارا جاسکتا ہے۔ عَنْ عَطَاءٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ اَنَّ رَجُلاً سَأَلَہ عَنِ الْقِرَدَةِ تَدُّبُ عَلَیْہِ وَ ہُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ: أَلْقِ عَنْکَ مَالَیْسَ مِنْکَ ۔ ذَکَرَہ فِیْ فِقْہِ السُّنَّةِ[1] حضرت عطاء رحمہ اللہ سے ایک آدمی نے سوال کیا ”محرم پر اگر پسو یا چیونٹی چلنے لگے تو کیا حکم ہے؟“ انہوں نے کہا ”جو چیز تجھ سے نہیں اسے اتار پھینک۔“ یہ روایت فقہ السنہ میں ہے۔ مسئلہ 106: بوقت ضرورت محرم اپنے ساتھ ہتھیا رکھ سکتا ہے۔ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ إِعْتَمَرَ النَّبِیُّا فِیْ ذِی الْقَعْدَةِ فَأَبٰی أَہْلُ مَکَّةَ أَنْ یَدَعُوْہُ یَدْخُلُ مَکَّةَ حَتّٰی قَاضَاہُمْ عَلٰی اَنْ لاَ یَدْخُلُ مَکَّةَ سِلاَحٌ اِلاَّ فِی الْقِرَابِ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ذوالقعدہ میں عمرہ کرنے کے لئے (مدینہ سے مکہ) تشریف لائے (حدیبیہ کے مقام پر) اہل مکہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ میں آنے سے روک دیا یہاں تک کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مکہ سے اس بات پر صلح کرلی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (اگلے سال) مکہ (عمرة القضاہ کے لئے) تشریف لائیں گے اور ان کی تلواریں میانوں میں ہوں گی۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 107: حج یا عمرہ ادا کرنے والے عالم یا بزرگ کی رفاقت حاصل کرنے کے لئے احرام باندھتے وقت اگر یہ نیت کی جائے کہ جو ’’احرام فلاں کا وہی میرا‘‘ تو یہ جائز ہے۔
Flag Counter