Maktaba Wahhabi

50 - 226
فَضْلُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ حج اور عمرہ کی فضیلت مسئلہ 3: حج مبرور ادا کرنے والا جنتی ہے عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَص قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ((اَلْعُمْرَةُ اِلَی الْعُمْرَةِ کَفَّارَةٌ لِمَا بَیْنَہُمَا وَالْحَجُّ الْمَبْرُوْرُ لَیْسَ لَہ جَزَاءٌ اِلاَّ الْجَنَّةَ )) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[1] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”عمرہ ان تمام گناہوں کا کفارہ ہے جو موجودہ اور گزشتہ عمرہ کے درمیان سرزد ہوئے ہوں اور حج مبرور کا بدلہ تو جنت ہی ہے“ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِص قَالَ: أَتَیْتُ النَّبِیَّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم فَقُلْتُ: اُبْسُطْ یَمِیْنَکَ فَلِاُباَیِعْکَ فَبَسَطَ یَمِیْنَہ قَالَ فَقَبَضْتُ یَدِیْ قَالَ (( مَالَکَ یَا عَمْرُو؟ )) قَالَ: قُلْتُ أَرَدْتُ اَنْ أَشْتَرِطَ ، قَالَ (( تَشْتَرِطُ بِمَاذَا ؟)) قُلْتُ: اَنْ یُغْفِرَلِیْ ، قَالَ (( أَمَا عَلِمْتَ یَا عَمْرُوأَنَّ الْإِسْلاَمَ یَہْدِمُ مَا کَانَ قَبْلَہ وَ اَنَّ الْہِجْرَةَ تَہْدِمُ مَا کَانَ قَبْلَہَا وَ اَنَّ الْحَجَّ یَہْدِمُ مَا کَانَ قَبْلَہ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت عمروبن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ”اپنا دایاں یاتھ آگے کیجئے تا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کروں“ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ آگے کیا، تو میں نے اپنا ہاتھ پیچھے کھینچ لیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا ”عمرو! کیا ہوا؟“ میں نے عرض کیا ”(یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) شرط رکھنا چاہتا ہوں۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”تم کیا شرط رکھنا چاہتے ہو؟“ میں نے عرض کیا ”(گزشتہ) گناہوں کی مغفرت کی۔“ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ”کیا تجھے معلوم نہیں کہ
Flag Counter