Maktaba Wahhabi

170 - 226
اَیَّامُ التَّشْــــــــرِیْقِ ایام تشریق کے مسائل مسئلہ 339: طواف افاضہ کے بعد منیٰ واپس آنا ضروری ہے۔ مسئلہ 340: اجر و ثواب کے اعتبار سے ایام تشریق سال کے باقی تمام دنوں سے زیادہ افضل ہیں۔ مسئلہ 341: ایام تشریق کی تمام راتیں منیٰ میں بسر کرنی واجب ہیں۔ مسئلہ 342: ایام تشریق میں روزانہ تینوں جمروں (جمرہ اولیٰ‘ جمرہ وسطیٰ اور جمرہ عقبہ) کو بالترتیب زوال آفتاب کے بعد کنکریاں مارنی واجب ہیں۔ مسئلہ 343: جمرہ اولیٰ اور جمرہ وسطیٰ کو کنکریاں مارنے کے بعد ذراہٹ کر قبلہ رخ کھڑے ہو کر دعاء کرنا مسنون ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ اَفَاضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم مِنْ آخِرِ یَوْمِہٖ حِیْنَ صَلَّی الظُّہْرُ ثُمَّ رَجَعَ اِلٰی مِنًی فَمَکَثَ بِہَا لَیَالِیَ اَیَّامِ التَّشْرِیْقِ یَرْمِیْ الْجَمْرَۃَ اِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ کُلُّ جَمْرَۃٍ بِسَبْعِ حَصَیَاتٍ یُکَبِّرُ مَعَ کُلِّ حَصَاۃٍ وَیَقِفُ عِنْدَ الْاُوْلٰی وَالثَّانِیَۃِ فَیُطِیْلُ الْقِیَامِ وَیَتَضَرَّعُ وَیَرْمِیْ الثَّالِثَۃَ وَلاَ یَقِفُ عِنْدَہَا ۔رَوَاہُ اَبُوْدَاؤدَ[1] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دن کے دوسرے حصہ میں طواف افاضہ کیا اور ظہر کی نماز بھی ادا فرمائی پھر واپس تشریف لائے اور ایام تشریق کی راتیں منیٰ میں ہی گزاریں (اس دوران) زوال آفتاب کے بعد (تینوں) جمرات کو کنکریاں ماریں ہر جمرہ کو سات کنکریاں مارتے اور ہر کنکری مارتے وقت ’’اللہ اکبر‘‘ کہتے۔ پہلے (جمرہ اولیٰ) اور دوسرے جمرہ (جمرہ وسطی) کے پاس دیر تک
Flag Counter