Maktaba Wahhabi

203 - 226
زِیَارَۃُ الْقُبُـــــــــــوْرِ قبروں کی زیارت کے مسائل مسئلہ 425: مدینہ منورہ کے قبرستان (جنت البقیع) اور شہداء احد کی قبروں کی زیارت کرنا مسنون ہے۔ عَنْ بُرَیْدَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم ((قَدْ کُنْتَ نَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُوْرِ فَقَدْ اُذِنَ لِمُحَمَّدٍ ا فِیْ زِیَارَۃِ قَبْرِ اُمِّہٖ فَزُوْرُوْہَا فَاِنَّہَا تُذَکِّرُ الْآخِرَۃَ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا۔ اب محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )کو اپنی والدہ کی قبر کی زیارت کی اجازت دے دی گئی ہے۔ لہٰذا تم بھی قبروں کی زیارت کر لیا کرو۔ قبر کی زیارت کرنا آخرت کی یاد دلاتی ہے۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 426: زیارت قبور کے موقع پر درج ذیل دعاء مانگنا مسنون ہے۔ عَنْ بُرَیْدَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم یُعَلِّمُہُمْ اِذَا خَرَجُوْا اِلَی الْمَقَابِرِ(( اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ اَہْلَ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَاِنَّا اِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لَلاَحِقُوْنَ نَسْئَلُ اللّٰہَ لَنَا وَلَکُمُ الْعَافِیَۃَ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں قبرستان جانے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو یہ دعا سکھایا کرتے تھے ’’اے اس گھر کے رہنے والو مومنو اور مسلمانو! تم پر سلامتی ہو ہم بھی انشاء اللہ تمہارے پاس آنے والے ہیں۔ ہم اپنے لئے اور تمہارے لئے اللہ سے عافیت مانگتے ہیں۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ وضاحت: اہل بقیع کے لئے دعاء کرتے ہوئے آخر میں درج ذیل الفاظ کا اضافہ بھی سنت سے ثابت ہیں اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِاَھْلِ الْبَقِیْعِ الْغَرْقَدَ یاللہ! بقیع غرقد والوں کی مغفرت فرما۔ مسئلہ 427: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت کے بعد جنت البقیع کی زیارت کا خصوصی اہتمام کرنا سنت سے ثابت نہیں۔
Flag Counter