Maktaba Wahhabi

150 - 226
وضاحت: 1. اگر کوئی شخص مزدلفہ میں رات بسر نہ کر سکے تو اسے ایک جانور کی قربانی دینی چاہئے۔ مسئلہ 274: مزدلفہ میں نماز فجر عام دنوں کی نسبت وقت سے پہلے ادا کرنا مسنون ہے۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللّٰهُ عنہ قَالَ مَا رَاَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم صَلّٰی صَلاَۃً اِلاَّ لِمِیْقَاتِہَا اِلاَّ صَلاَتَیْنِ صَلاَۃَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِجَمْعٍ وَصَلّٰی الْفَجْرِ یَوْمَئِذٍ قَبْلَ مِیْقَاتِہَا۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمیشہ وقت پر نمازیں پڑھتے دیکھا ہے سوائے دو نمازوں کے، مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نماز جمع کر کے (یعنی مغرب کی نماز تاخیر سے ادا کی) اور اس دن نماز فجر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وقت سے پہلے ادا فرمائی۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 275: جس شخص نے نماز فجر مزدلفہ میں پالی اس کا وقوف مزدلفہ درست ہو گا اس پر کوئی فدیہ ہے نہ دم۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ مُضَرِّسٍ بْنِ اَوْسٍ بْنِ حَارِثَۃَ بْنِ لاَمَ الطَّائِیِّ ث قَالَ: اَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم بِالْمُزْدَلِفَۃِ حِیْنَ خَرَجَ اِلَی الصَّلاَۃِ فَقُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم اِنِّیْ جِئْتُ مِنْ جَبَلِیْ طَیٍّ اَکْلَلْتُ رَاحِلَتِیْ وَاتَّبَعْتُ نَفْسِیْ وَاللّٰہِ مَا تَرَکْتُ مِنْ حَبَلِ اِلاَّ وَقَفْتُ عَلَیْہِ فَہَلْ لِیْ مِنْ حَجٍّ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم (( مَنْ شَہِدَ صَلاَ تَنَا ہٰذِہٖ وَوَقَفَ مَعَنَا حَتّٰی یُدْفَعَ وَقَدْ وَقَفَ بِعَرَفَۃَ قَبْلَ ذٰلِکَ لَیْلاً اَوْ نَہَارًا فَقَدْ تَمَّ حَجُّہٗ وَقَضٰی تَفَثَہُ)) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت عروہ بن مضرس بن اوس بن حارثہ بن لام طائی رضی اللہ عنہم کہتے ہیں میں مزدلفہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے تشریف لائے۔ میں نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم )! میں قبیلہ طے کے پہاڑوں سے آیا ہوں۔ میں نے اپنی اونٹنی کو خوب دوڑایا اور اپنے آپ کو بھی خوب تھکایا (جلدی پہنچنے کے لئے) اور اللہ کی قسم! میں نے راستے میں کوئی پہاڑ ایسا نہیں چھوڑا جس پر (عرفات کے تصور سے) وقوف نہ کیا ہو‘ کیا میرا حج ہے یا نہیں؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’جو شخص مزدلفہ میں ہماری اس نماز (فجر) میں حاضر ہوا اور ہمارے ساتھ وقوف (مزدلفہ) کر لیا یہاں تک کہ منیٰ کو روانہ ہو اور اس سے پہلے وقوف عرفہ بھی کرچکا ہو خواہ رات کے وقت یا دن کے وقت اس کا حج ہو گیا اور میل کچیل دور ہو گیا۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter