﴿ وَمَآ أَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیْبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَیْدِیْکُمْ وَیَعْفُوْ عَنْ کَثِیْرٍ o ﴾ (الشوریٰ:۳۰) ’’ تمہیں جو کچھ مصیبتیں پہنچتی ہیں وہ تمہارے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کا بدلہ ہوتی ہیں ۔ اور وہ تو بہت سی باتوں سے درگزر فرمادیتا ہے۔ ‘‘ ۸: حسب استطاعت صدقہ اور احسان کرنا۔ مصیبت و بلا، نظربد اور حاسد کے شر کے دفع کرنے میں اس کی بڑی عجیب تاثیر ہے۔ ۹: احسان کے ذریعے حاسد، ظالم اور موذی انسان کی آتشِ حسد کو بجھانا۔ چنانچہ جس قدر آپ کے لیے کوئی ایذا رسانی اور ظلم و حسد میں بڑھے اسی قدر آپ اس کے ساتھ احسان، خیرخواہی اور شفقت و محبت بڑھادیں ، لیکن اس کی توفیق صرف انہی کو ملتی ہے جن کا اللہ کے یہاں بڑا نصیبہ ہوتا ہے۔ |