سھل بن حُنَیف رضی اللہ عنہ پر پیچھے سے انڈیل دیا گیا اور وہ اسی وقت شفایاب ہوکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سفر پر روانہ ہوگئے۔ یوں لگتا تھا، جیسے اُنھیں کچھ ہوا ہی نہیں ۔ ‘‘[1] یہ بات بھی درست ہے کہ انسانوں کی طرح جنوں کی بھی نظرِبد انسانوں کو لگ جاتی ہے۔ اوپر ام المؤمنین سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس بیٹھی لڑکی کے چہرے پر چھائیوں کے نشانات والی جو روایت گزری ہے، اُس کے بارے میں شرح النووی میں (اس حدیث کی شرح پر) امام ’’ الفراء ‘‘ رحمہ اللہ کا یہ قول درج ہے کہ: ’’ یہ سیاہ نشان جن کی نظر بد کی وجہ سے تھا۔‘‘ جناب ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : (( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَتَعَوَّذُ مِنْ عَیْنِ |