Maktaba Wahhabi

84 - 260
سے) پھسلادیں گے۔ اور (حسد کی آگ میں جل کر) کہتے ہیں ؛ یہ (محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، نعوذ باللہ) دیوانہ ہے۔ ‘‘ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ اس آیت میں دلیل ہے کہ نظر بد کا لگ جانا اور اُس کی تاثیر برحق ہے۔ ‘‘ (ایسا ہوجاتا ہے۔) جیسا کہ (مذکور بالا) احادیث میں اس کے بارے ذکر ہوا ہے۔ اس آیت کی تفسیر میں جناب عبداللہ بن عباس، امام مجاہد اور دیگر قدماء مفسرین کہتے ہیں : ﴿ لِیُزْلِقُوْنَکَ بِأَبْصَارِھِمْ ﴾ کا مطلب ہے کہ اے ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! اگر تیرے لیے اللہ کی حفاظت اور حمایت نہ ہوتی تو ان کافروں کی حاسدانہ نظروں سے تو نظرِ بد کا شکار ہوجاتا۔ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے اپنی شہرہ آفاق کتاب ’’ زاد المعاد ‘‘ (جلد نمبر: ۴، ص: ۱۶۵) میں اس موضوع پر مفصل بحث کرتے ہوئے نظر بد میں روح کا اثر کسی دُوسرے وجود پر ثابت کیا ہے۔ اور پھر
Flag Counter