’’ نظر بد انسان کو موت تک اور اُونٹ (بلکہ ہرجانور) کو ہنڈیا تک پہنچا دیتی ہے۔ ‘‘ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نظر بد کے بارے میں (مندرجہ بالا احادیث کی تشریح کرتے ہوئے) لکھتے ہیں : ’’ نظر بد کی حقیقت کچھ یوں ہے کہ ایک خبیث الطبع انسان اپنی حاسدانہ نظر جس شخص پر ڈال دے ، اُسے نقصان پہنچائے۔ ‘‘ سورۃ القلم میں اللہ فرماتے ہیں : ﴿ وَاِِنْ یَّکَادُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَیُزْلِقُوْنَکَ بِاَبْصَارِہِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّکْرَ وَیَقُوْلُوْنَ اِِنَّہٗ لَمَجْنُوْنٌ o ﴾ (القلم:۵۱) ’’ اور کافر جب (اے ہمارے پیارے نبی! تمہاری زبان سے) قرآن سنتے ہیں تو اس طرح اپنی آنکھوں سے تمہیں گھورتے ہیں جیسے قریب ہو کہ وہ تمہیں (اپنی جگہ |