اللہ پر توکل کا پہلو موجود ہوتا ہے جو اس کی زندگی کا مادّہ ہے۔ اور اس کے اندر خواہشات کی محبت اور ان کے حصول کی خواہش، حسد، تکبر، خودپسندی، تعلّیٰ، ریاست و سیادت کے ذریعے فساد فی الارض، نفاق، ریاکاری اور بخل و کنجوسی کا پہلو بھی موجود ہوتا ہے جو اس کی ہلاکت و بربادی کا مادّہ ہے۔ [1] ہم ایسے دل سے بھی اللہ حفیظ و رقیب کی پناہ چاہتے ہیں ۔ قرآنِ کریم میں دل کی تمام بیماریوں کا علاج موجود ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ۱: ﴿ یٰٓأَیُّھَا النَّاسُ قَدْ جَآئَ تْکُمْ مَّوْعِظَۃٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَشِفَآئٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِ وَھُدًی وَّرَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ o ﴾ (یونس:۵۷) ’’ اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے |