کسی سے بغض رکھتا ہے تو اپنے نفس کے لیے اگر محبت کرتا ہے تو اپنے نفس کے لیے۔ اگر کسی کو دیتا ہے تو اپنے نفس کے لیے دیتا ہے اور اگر اپنا ہاتھ روکتا ہے تو اپنے نفس کے لیے روکتا ہے۔ غرضیکہ نفس ہی اس کا امام، خواہش اس کی قائد، جہالت اس کی رہنما اور غفلت اس کی سواری ہوتی ہے۔ [1] ایسے مردہ دل سے ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں ۔ ۳: بیمار دل … یہ ایسا دل ہے جس میں زندگی تو ہے لیکن اس میں بیماری بھی ہے۔ یعنی اس میں (زندگی اور بیماری کے) دو مادّے ہوتے ہیں ۔ کبھی پہلا مادّہ اسے اپنی طرف کھینچتا ہے اور کبھی دوسرا مادّہ۔ پھر دونوں مادوں میں سے جو مادہ بھی اس پر غالب آجاتا ہے دل اسی کا ہوجاتا ہے۔ اس دل کے اندر اللہ تعالیٰ کی محبت، اللہ پر ایمان، اللہ کے لیے اخلاص اور |