مجھ سے ثواب کی امید رکھے) تو میں اس کے بدلے اسے جنت عطا کروں گا۔ ‘‘[1] ۸: ’’ جس مسلمان کو بھی کسی بیماری سے یا کسی دوسرے ذریعے سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس تکلیف کے باعث اس طرح اس کے گناہ جھاڑ دیتا ہے جس طرح درخت سے پتے جھڑتے ہیں ۔ ‘‘[2] ۹: ’’ کسی مسلمان کو اگر کانٹا بھی چبھتا ہے یا اس سے بڑھ کر کوئی تکلیف لاحق ہوتی ہے تو اس کے بدلہ اس کے لیے ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور ایک گناہ معاف کردیا جاتا ہے۔ ‘‘ [3] |