امکانات پر غالب نہ آنے دے۔ اس سے اس کا غم اور خوف دور ہوجائے گا۔ ۱۹: بندہ یہ جانتا ہے کہ لوگوں کی ایذا رسانی بالخصوص گندے اقوال اور غلیظ باتوں کے ذریعے ان کی ایذارسانی اسے نقصان نہیں پہنچاسکتی۔ بلکہ یہ خود انہی کے لیے نقصان دہ ہوگی۔ اس لیے ان کی تکلیف دہ باتوں پر توجہ نہ دے تاکہ یہ اسے نقصان نہ پہنچاسکیں ۔ ۲۰: بندہ اپنے افکار اور اپنی صلاحیتیں ان کاموں میں استعمال کرے جو اس کے دین اور دنیا دونوں کے لیے مفید ہوں ۔ ۲۱: آدمی اپنے احسان اور بھلائی کا بدلہ صرف اللہ تعالیٰ سے طلب کرے۔ اور یہ یقین رکھے کہ اس کا یہ معاملہ اللہ کے ساتھ ہے۔ لہٰذا جس کے ساتھ احسان کیا ہے اس کی طرف سے شکریہ کی پرواہ نہ کرے۔ جیسے کہ درج ذیل آیت میں |