Maktaba Wahhabi

176 - 193
کانفرنس میں تشریف لائے ہیں۔ ان سے سوال کیا: مولانا! آپ اتنی دیر کہاں رہے ؟ آپ کے بارے میں تو یہ مشہور تھا کہ آپ فوت ہوگئے ہیں، لیکن آپ پھر تشریف لے آئے ہیں؟ ان سے جماعتی امور کے بارے میں کچھ بات چیت ہوئی۔ انھیں دعوت دی کہ آپ مرکز میں تشریف لائیں، کہنے لگے: آپ جائیں کام کریں، پھر ملاقات ہوگی۔ میں اس خواب کی تعبیر سوچتا رہا ۔ اب جبکہ ان کا صاحبزادہ عزیزم حافظ محمد عقیل سعودی عرب سے فارغ ہوکر آگیا ہے۔ مرکز میں اُس نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ اب کانفرنس میں شیوخ کی تقاریر کے ترجمے بھی کررہا ہے۔ اور مرکز میں جمعہ کے خطبے بھی دے رہا ہے۔ اب معلوم ہوتا ہے مولانا نے جو مشن شروع کیا تھا ان کے صاحبزادے نے وہی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ ان کے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے۔شاید اس سلسلہ میں ہم نے بھی اس کی کچھ رہنمائی کی ہے۔ جس کی بنا پر مولانا نے یہ کہا کہ تم جاؤ، میں پھر آؤں گا۔ اللہ کا شکر ہے توحید کا جو پودا مولانا نے لگایا تھا اب ان کے صاحبزادے علمی طور پر اُس کی آبیاری کررہے ہیں۔ خواب میں بتایا گیا معیار میں برکت ہے والدین کی اطاعت، حسن سلوک اور خدمت کے ایک واقعہ کا خلاصہ پیشِ خدمت ہے۔ ایک آدمی کے چار بیٹے تھے، وہ بوڑھا ہوچکا تھا۔ اب بستر مرگ پر تھا۔ اس کے بیٹوں میں سے ایک بیٹے نے تجویز پیش کی کہ جو والد کی خدمت کرے وہ والد کی جائداد میں اپنے حصے سے دستبردار ہوجائے۔ یہ تجویز سن کر باقی تینوں بھائیوں نے کہا: والد کی خدمت کی ذمہ داری تمھی قبول کرلو، چنانچہ وہ والد کی خدمت کرنے لگا۔ آخر کار ایک دن
Flag Counter