Maktaba Wahhabi

95 - 193
اس حدیث میں باغ سے مراد چمن زار اسلام ہے۔ ستون سے مراد ستونِ اسلام ہے۔ حلقے سے مراد عروۂ و ثقٰی (مضبوط کڑا) ہے۔ مضبوطی سے پکڑنے سے مراد ہے کہ وہ ایمان پر قائم رہیں گے۔[1] خواب میں چابیوں کی پیش کش سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ((بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْکَلِمِ وَ نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَبَیْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِیتُ بِمَفَاتِیحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِي یَدِي)) ’’مجھے جوامع الکلم دے کر بھیجا گیا ہے۔ اور میری مدد رُعب کے ذریعے سے کی گئی ہے اور میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی چابیاں میرے پاس لائی گئیں اور میرے ہاتھ میں رکھ دی گئیں۔ ‘‘[2] امام ابن سیرین رحمہ اللہ کہتے ہیں: خواب میں چابی ملنے کی تعبیر یہ ہے کہ کام آسان ہوگا۔ دشمن پر فتح نصیب ہوگی اور یہ بھی کہ اللہ تعالیٰ عزت سے نوازے گا۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿ لَهُ مَقَالِيدُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ﴾’’اسی کے پاس آسمان اور زمین کی چابیاں ہیں۔‘‘[3] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا خواب میں دکھائی گئیں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اُرِیتُکِ فِي الْمَنَامِ مَرَّتَیْنِ إِذَا رَجُلٌ یَحْمِلُکِ فِي سَرَقَۃٍ مِنْ حَرِیرٍ فَیَقُولُ: ہٰذِہٖ اِمْرَأتُکَ فَاکْشِفْہَا فَإِذَا ہِيَ أَنْتِ، فَأَقُولُ: إِنْ یَّکُنْ ہٰذَا
Flag Counter