Maktaba Wahhabi

89 - 193
اسلام کا جھنڈا لے کر زمین کے طول و عرض میں پھیل جائیں گے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس لیے مسکراتے ہوئے اُٹھے کہ آپ کی دور رس نگاہیں دیکھ رہی تھیں کہ اسلام کے قوانین سنسان بیابانوں اور صحراؤں میں بھی نافذ ہوں گے۔ جہاں کسی شیر کو بھی یہ جرأت نہیں ہوگی کہ وہ کسی کمزور ترین بکری پر ظلم کرے۔ شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پییں گے، اور بکری کو مطلق کوئی خوف نہیں ہوگا۔ بارگاہ ربانی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بشارت دی گئی کہ اب اسلام کا بول بالا ہوگا اور اسلام لوگوں کو شجر و حجر، سانپ اور چھچھوندر، طواغیت اور اصنام باطل کی عبادت سے نکال کر اللہ وحدہ لا شریک کے سامنے جھکائے گا۔ اس سے معلوم ہوا کہ خواب میں اچھی چیز دیکھے تو مسکرا بھی سکتا ہے۔ اچھے خواب کا انسان کے جسم پر اثر ہوتا ہے۔ اس کے چہرے سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ اس نے خوشی کا خواب دیکھا ہے۔ پہلی بحری مہم کی پیش گوئی یہ پہلی حدیث کا حصہ ہے۔ دوسری حدیث میں ہے، سیدہ ام حرام رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: ((مَا یُضْحِکُکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ؟ قَالَ: أُنَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاۃً فِي سَبِیلِ اللّٰہِ یَرْکَبُونَ ثَبَجَ ہٰذَا الْبَحْرِ مُلُوکًا عَلَی الْأَسِرَّۃِ أَوْ مِثْلَ الْمُلُوکِ عَلَی الأَْسِرَّۃِ شَکَّ إِسْحَاقُ، قَالَتْ: فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! اُدْعُ اللّٰہَ أَنْ یَّجْعَلَنِي مِنْہُمْ فَدَعَا لَہَا رَسُولُ اللّٰہ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ، ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَہُ ثُمَّ اسْتَیْقَظَ وَہُوَ یَضْحَکُ فَقُلْتُ: مَا یُضْحِکُکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! قَالَ: نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاۃً فِي سَبِیلِ اللّٰہِ
Flag Counter