Maktaba Wahhabi

99 - 193
تواس سے اللہ کی طرف سے مسلمانوں کو عطا ہونے والی فتح اور ان کی جمعیت کی مضبوطی مراد تھی۔‘‘[1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خواب میں تلوار ٹوٹنے سے مراد احد میں مسلمانوں کی شکست تھی۔ اچھی چیز مشکل میں گھری نظر آئے تو فتح و اتحاد اور اتفاق کی علامت ہے۔ امام ابن سیرین کہتے ہیں کہ عام آدمی اگر خواب میں تلوار دیکھے تو اس کے ہاں لڑکا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اسے اقتدار دے گا اور وہ دشمن پر فتح پائے گا۔ اگر کوئی شخص خواب میں یہ دیکھے کہ وہ تلوار بنا رہا ہے تو وہ طاقتور، فصیح زبان اور اچھا کلام کرنے والا ہوگا۔ قرآن اور فرضی نماز کو چھوڑنے والے کا انجام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مبارک تھا کہ نماز کے بعد صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے دریافت فرماتے تھے کہ کیا کسی نے خواب دیکھا ہے؟ صحابہ اپنا خواب بتاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی تعبیر بتا دیتے تھے۔ ایک دفعہ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ایک طویل خواب سنایا۔ میں نے اس خواب کو مختلف حصوں میں تقسیم کر کے علیحدہ علیحدہ عنوان دے دیا ہے تاکہ قارئین کرام آسانی سے سمجھ لیں۔ سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صبح کے وقت ارشادفرمایا: ((إِنَّہُ أَتَانِي اللَّیْلَۃَ آتِیَانِ، وَإِنَّھُمَا ابْتَعَثَانِي وَإِنَّھُمَا قَالَا لِي: اِنْطَلِقْ وَإِنِّي اِنْطَلَقْتُ مَعَہُمَا وَ إِنَّا أَتَیْنَا عَلٰی رَجُلٍ مُضْطَجِعٍ وَ إِذَا آخَرُ قَائِمٌ عَلَیْہِ بِصَخْرَۃٍ وَ إِذَا ہُوَ یَہْوِي بِالصَّخْرَۃِ بِرَأْسِہٖ فَیَثْلَغُ رَأْسَہُ فَیَتَدَھْدَہُ الْحَجَرُ ہَاہُنَا فَیَتْبَعُ الْحَجَرَ فَیَأْخُذُہُ فَلَا یَرْجِعُ إِلَیْہِ حَتّٰی
Flag Counter