Maktaba Wahhabi

76 - 193
لَکَانَ عَلَیْہِ لِبَاسٌ غَیْرُ ذٰلِکَ)) ’’مجھے خواب میں دکھایا گیا ہے۔ انھوں نے سفید کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ اگر وہ آگ والوں میں سے ہوتے تو ان کا لباس اس سے مختلف ہوتا۔‘‘[1] اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ اگر خواب میں کسی آدمی کو اس حالت میں دیکھا جائے کہ اُس نے سفید لباس پہنا ہوا ہے تو وہ شخص مسلمان اور جنتی ہے۔ جنتیوں کا لباس سفید ہوگا۔ امام ابن سیرین رحمہ اللہ کہتے ہیں: اگر خواب میں سفید کپڑا دیکھے تو یہ اس امر کی دلیل ہے کہ اس کا کام ہو جائے گا۔ ورقہ بن نوفل سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے چچازاد تھے۔ ایام جاہلیت میں یہ نصرانی ہوگئے تھے۔ پہلی وحی آنے کے بعد جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پریشانی کی حالت میں گھر آئے تو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو انھی کے پاس لے گئی تھیں کیونکہ یہ انجیل کے عالم تھے۔ انھوں نے خوشخبری دی تھی کہ آپ پر وحی لے کر آنے والا فرشتہ وہی ہے جو سیدنا موسیٰ علیہ السلام پر وحی لے کر آتا تھا۔ خواب میں پراگندہ بالوں والی سیاہ عورت کو دیکھنا سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس خواب کے بارے میں روایت ہے جو آپ نے مدینہ منورہ کے بارے میں دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ((رَأَیْتُ اِمْرَأَۃً سَوْدَائَ ثَائِرَۃَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِینَۃِ حَتّٰی نَزَلَتْ بِمَہْیَعَۃَ فَاَوَّلْتُ أَنَّ وَبَائَ الْمَدِینَۃِ نُقِلَ إِلٰی مَہْیَعَۃَ)) ’’میں نے خواب دیکھا کہ پراگندہ بالوں والی ایک سیاہ عورت مدینہ سے نکلی اور
Flag Counter