Maktaba Wahhabi

27 - 193
سیدنا ابراہیم علیہ السلام کا خواب سیدنا ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبر ہیں۔ آپ کو جدّالانبیاء کا لقب بھی دیا گیا ہے۔ آپ علیہ السلام کے بعد جتنے بھی انبیائے کرام علیہم السلام آئے، وہ سبھی آپ ہی کے خاندان میں سے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے انھیں بڑی آزمائشوں میں مبتلاکیا اور ان کے طرح طرح سے امتحان لیے۔ وہ ہر آشوب، ہر آزمائش اور ہرامتحان میں پورے اترے تو انھیں ﴿ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا ﴾کے اعزازوامتیاز سے نوازا گیا۔ اب ان پر بہت بڑی اور کڑی آزمائش آنے والی تھی۔ اس قدر زبردست آزمائش شاید ہی کسی ہستی پر آئی ہو۔ ابراہیم علیہ السلام کو قوم نے ستایا، اذیتیں دیں، انھیں ہجرت پر مجبور کیا، وقت کے سفاک حکمران نے ظلم کی انتہا کردی۔ اللہ تعالیٰ نے بیٹے کی قربانی کا حکم اس وقت دیا جب آپ ضعیف ہوچکے تھے اور آپ کو بیٹے کا سہارا چاہیے تھا۔ آپ اللہ کے حکم کے مطابق اپنے لخت جگر کو اُس کی والدہ سمیت بے آب و گیاہ زمین میں چھوڑ کر واپس چلے گئے تھے۔ جب ہر طرف آپ کے مخالفین کا ہجوم تھا، اس وقت فرمانبردار بیٹے کی اشد ضرورت تھی۔ جو کام کاج میں آپ کا ہاتھ بھی بٹا سکے، مشکلات کے وقت سہارا اور دلاسا بھی دے سکے۔ انھی حالات میں آپ کو خواب آیا جس میں بیٹے کوذبح کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
Flag Counter