(( [اہل سنت و الجماعت] رافضیوں کے طریقہ سے بھی برأت کا اظہار کرتے ہیں جو کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بغض رکھتے ہیں ،اور انہیں گالیاں دیتے ہیں ۔ اور ناصبیوں کے طریقہ ء کار سے بھی برأت کا اظہار کرتے ہیں جوکہ اپنے قول یا عمل سے اہل بیت کو تکلیف دیتے ہیں ))۔ [1] ان تعریفات کی روشنی میں ناصبیوں کے متعلق ہم کہہ سکتے ہیں : (( [ناصبی ] ہر وہ انسان جو اہل بیت سے دشمنی رکھے، ان کی شان میں کوتاہی کرے، اور انہیں اپنے کسی ادنی سے ادنی قول یا فعل سے تکلیف دے ، خواہ یہ تکلیف تمام اہل بیت کے لیے ہو، یا ان میں سے کسی ایک کے لیے ؛ اور بھلا یہ تکلیف ظاہراً ہوجیسے انہیں گالی دینا، برا بھلا کہنا ، یا ظاہری طور پر نہ ہو ؛ جیسے ان پر جھوٹ بولنا ، ان کی شان میں غلو کرنا ، جس طرح کے رافضی کرتے ہیں ، جوکہ اہل بیت سے محبت کے دعویدار ہیں ))۔ علماء کے نزدیک نواصب کے معانی: علماء کرام ناصبی کا اطلاق دو معنوں پر کرتے ہیں : ٭ پہلا معنی : خوارج پر: علماء کرام نے ان لوگوں کے لیے جو القاب چنے ہیں ،ان میں سے ایک لقب ناصبی بھی ہے۔ علامہ مقریزی لکھتے ہیں : (( دسواں فرقہ |