بتریہ کا عقیدہ
ان کے فرقوں میں سے ایک بتریہ فرقہ بھی ہے۔ ان کا ایمان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ افضل ترین انسان ہیں ؛ اور آپ ہی امامت کے سب سے زیادہ حق دار ہیں ۔ اور یہ کہ ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہم کی بیعت غلطی نہیں ، اس لیے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان دونوں کے لیے امامت کو چھوڑ دیا تھا۔ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی امامت کو بیعت کے وقت سے ہی درست سمجھتے ہیں ۔ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اور ان کے قاتلوں کے بارے میں توقف کرتے ہیں ۔ نہ ہی ان کی تعریف کرتے ہیں اورنہ ہی مذمت ۔[1]
متأخرزیدیوں کا پہلے عقیدہ سے میلان اور صحابہ پر طعنہ زنی :
یہ عقائد و نظریات و مقالات کی پرانی کتابوں میں ان کے بارے میں مشہور ہیں ۔ مگر متأخرمحققین نے بیان کیا ہے کہ : اکثر زیدیہ مفضول کی امامت کے جواز کے قول سے منکر ہو گئے ہیں ؛ اور رافضیوں کی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں طعن کرنے لگے ہیں ۔[2]
|